کیا ہوا جو پر ہمارے پھنس گئے ہیں جال میں
کیا ہوا جو پر ہمارے پھنس گئے ہیں جال میں
ہم پرندے اڑ چکے ہیں پہلے بھی اس حال میں
پر کتر ڈالے بھلے صیاد ڈینے نوچ لے
آسماں کو ہم چھوئیں گے ایک دن ہر حال میں
زندگی کے راستے ہوں لاکھ پیچ و خم بھرے
زندگی الجھا نہ پائے گی ہمیں جنجال میں
زندگی میں جیتنا ممکن نہ ہو بے شک مگر
ہارنا سیکھا نہیں ہم نے کسی بھی حال میں
ہوں نہ ہوں ہم کل یہاں بیدارؔ لیکن نیکیاں
ان گنت ہوں گی ہمارے نامۂ اعمال میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.