کیا ہوا سر جو تن سے جدا ہو گیا
حق محبت کا کچھ تو ادا ہو گیا
یہ مقدر بھی کیسی عجب چیز ہے
شاہ تھا جو کبھی وہ گدا ہو گیا
سب کی آنکھوں کا تارا رہا عمر بھر
اس نے سچ جب کہا تو برا ہو گیا
زخم جانے ہی کتنے ہرے ہو گئے
آج ان سے مرا سامنا ہو گیا
جو وفاؤں کا پیکر تھا سب کے لیے
لوگ کہتے ہیں وہ بے وفا ہو گیا
تجھ سے شکوہ نہیں اے مرے ہم نشیں
ہاں مقدر ہی مجھ سے خفا ہو گیا
ایسا روٹھا وہ مجھ سے اے شاماؔ کہ بس
روح کا جسم سے فاصلہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.