کیا اس کا گلا کیجے اسے پیار ہی کب تھا
کیا اس کا گلا کیجے اسے پیار ہی کب تھا
وہ عہد فراموش وفادار ہی کب تھا
اس نے تو سدا پوجے ہیں اڑتے ہوئے جگنو
وہ چاند ستاروں کا پرستار ہی کب تھا
ہم ڈوب گئے جاگتی راتوں کے بھنور میں
ہاتھ اس کا ہمارے لیے پتوار ہی کب تھا
آموں کی حسیں رت کے سوا بھی تو وہ کوکے
لیکن کسی کوئل کا یہ کردار ہی کب تھا
آواز جو میں دوں تو کسی اور کو چھو لے
اس آنکھ مچولی سے وہ بیزار ہی کب تھا
تم اس کو برے نام سے یارو نہ پکارو
یہ نام اسے باعث آزار ہی کب تھا
مشہور زمانہ ہیں قتیلؔ اس کی اڑانیں
وہ دام محبت میں گرفتار ہی کب تھا
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 281)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.