Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا اس کی شکایت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

منشی خیراتی لال شگفتہ

کیا اس کی شکایت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

منشی خیراتی لال شگفتہ

MORE BYمنشی خیراتی لال شگفتہ

    کیا اس کی شکایت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کچھ تو مجھے دہشت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    ناحق کی یہ حجت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    میری تو یہ عادت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    تم گالیاں دیتے ہو ہر اک بات میں دیکھو

    میری یہ شرافت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    وہ کہتے ہیں مجھ سے کہ خطا پر ترے حق میں

    اتنا ہی غنیمت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    چاہوں تو ابھی غیر کو پہلو سے اٹھا دوں

    پر آپ کی دہشت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    دیکھ اے بت کم گو تری صحبت کے اثر سے

    میری بھی یہ خصلت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    بت بن گیا ہوں اک بت بے رحم کے ڈر سے

    ورنہ مری شامت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    احباب کو سکتا ہے مری کم سخنی پر

    مجھ کو بھی یہ حیرت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    اے جان نہ پوچھو مری چپ رہنے کا کچھ حال

    ایسی ہی اذیت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کہتا جو میں کچھ حال تو ہوتا انہیں کچھ رحم

    یہ بھی مری قسمت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    کیا تم سے کہوں اس بت طرار کے آگے

    میری تو یہ صورت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    خاموش ہوں مجرم کی طرح آپ کے آگے

    گویا مجھے خفت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    جو دل پہ گزر جائے گزر جائے شگفتہؔ

    پر میری یہ عادت ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے