Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا عشق کا لیں نام ہوس عام نہیں ہے

سجاد باقر رضوی

کیا عشق کا لیں نام ہوس عام نہیں ہے

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    دلچسپ معلومات

    (جولائی، 1961ء)

    کیا عشق کا لیں نام ہوس عام نہیں ہے

    اندھوں کو اندھیرے میں کوئی کام نہیں ہے

    تھا جام تو اس آس پہ بیٹھے تھے کہ مے آئے

    مے آئی تو رندوں کے لئے جام نہیں ہے

    جیتے ہو تو جینے کا عوض زیست سے مانگو

    موت اپنا مقدر ہے یہ انعام نہیں ہے

    کٹ جائے گی یہ رات گزارو کسی کروٹ

    اب صبح سے پہلے تو کوئی شام نہیں ہے

    جیتے تھے کہ سردوش پہ تھا بار گراں تھا

    مرتے ہیں کہ سر پر کوئی الزام نہیں ہے

    یاں روشنئ صبح تو واں نکہت گل ہے

    یوں حسن گریزاں کا کوئی نام نہیں ہے

    خود وقت کو ملتا ہے سکوں تیری گلی میں

    سنتے ہیں وہاں گردش ایام نہیں ہے

    سایہ ہوں مگر مہر درخشاں سے ہے نسبت

    ظلمت ہوں پر اندھوں سے مجھے کام نہیں ہے

    باقرؔ سے نہیں عزت سادات پہ کچھ حرف

    عاشق تو بنا پھرتا ہے بدنام نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Baqir (Pg. 57)
    • Author : Sajjad Baqir Rizvi
    • مطبع : Sayyed Mohammad Ali Anjum Rizvi (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے