Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا عشق کے الجھے جادے ہیں منزل کا کہیں پر نام نہیں

فضل لکھنوی

کیا عشق کے الجھے جادے ہیں منزل کا کہیں پر نام نہیں

فضل لکھنوی

MORE BYفضل لکھنوی

    کیا عشق کے الجھے جادے ہیں منزل کا کہیں پر نام نہیں

    تقدیر ہے اور تدبیر نہیں آغاز ہے اور انجام نہیں

    اے اشک مچلتی چنگاری تو درد ہے خود پیغام نہیں

    آنکھوں میں کبھی پلکوں پہ کبھی تجھ کو بھی کہیں آرام نہیں

    دم بھر کی ہنسی دم بھر کی خوشی یہ بھی تو دل ناکام نہیں

    اس چلتی پھرتی دنیا میں سب کچھ ہے مگر آرام نہیں

    یہ پھیر محبت کے توبہ آئین جفا بھی عام نہیں

    قاتل کی چھری پر خوں تو ہے قاتل پہ مگر الزام نہیں

    قسمت کی لکیریں دیکھ تو لیں تحریر مگر یہ عام نہیں

    اس خط کو بھلا کیوں کر سمجھیں جس خط میں ہمارا نام نہیں

    آنکھوں کے گلابی ڈوروں میں اک کیف سا پایا جاتا ہے

    مے خوار محبت ہوش میں آ ساقی کی نظر ہے جام نہیں

    دنیا کے بھرے بازاروں میں یوں سنتا ہوں اپنا افسانہ

    جیسے کہ یہ میرا ذکر نہیں جیسے کہ یہ میرا نام نہیں

    یہ جوشش گریہ تنہائی یہ پچھلے پہر کا سناٹا

    اشکوں میں مجھے کہہ لینے دو یہ خاص ہے قصہ عام نہیں

    نظروں میں تصادم دل میں چبھن اک شمع ہے اک پروانہ ہے

    دونوں ہی میں باتیں ہوتی ہیں آواز کا لیکن نام نہیں

    بجلی کی چمک میں شعلے ہیں پھولوں کی ہنسی میں آنسو ہیں

    یہ فضلؔ وفا کی دنیا ہے پھر بھی تو وفا کا نام نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے