Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا عشق تھا جو باعث رسوائی بن گیا

قتیل شفائی

کیا عشق تھا جو باعث رسوائی بن گیا

قتیل شفائی

MORE BYقتیل شفائی

    کیا عشق تھا جو باعث رسوائی بن گیا

    یارو تمام شہر تماشائی بن گیا

    بن مانگے مل گئے مری آنکھوں کو رت جگے

    میں جب سے ایک چاند کا شیدائی بن گیا

    دیکھا جو اس کا دست حنائی قریب سے

    احساس گونجتی ہوئی شہنائی بن گیا

    برہم ہوا تھا میری کسی بات پر کوئی

    وہ حادثہ ہی وجہ شناسائی بن گیا

    پایا نہ جب کسی میں بھی آوارگی کا شوق

    صحرا سمٹ کے گوشۂ تنہائی بن گیا

    تھا بے قرار وہ مرے آنے سے پیشتر

    دیکھا مجھے تو پیکر دانائی بن گیا

    کرتا رہا جو روز مجھے اس سے بد گماں

    وہ شخص بھی اب اس کا تمنائی بن گیا

    وہ تیری بھی تو پہلی محبت نہ تھی قتیلؔ

    پھر کیا ہوا اگر کوئی ہرجائی بن گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے