Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا جانے تو نے کون سی بیداد آج کی

میر شیر علی افسوس

کیا جانے تو نے کون سی بیداد آج کی

میر شیر علی افسوس

MORE BYمیر شیر علی افسوس

    کیا جانے تو نے کون سی بیداد آج کی

    جو دل نے جا بجا تری فریاد آج کی

    رہنا مدام وصل تو معلوم پر میاں

    صحبت رہے گی مجھ کو بہت یاد آج کی

    لو سچ کہو بلاتے ہو کیوں مجھ کو ہر گھڑی

    تازہ کوئی جفا مگر ایجاد آج کی

    دل کو تو کل ہی پھونک چکا تھا وہ شعلہ خو

    ہاں راکھ کچھ پڑی تھی سو برباد آج کی

    اک دم میں دام زلف سے پکڑا یہ مرغ دل

    پھرتی تو تو نے اور ہی صیاد آج کی

    مسمار پھر تو کل ہی کرے گا نواح دل

    کچھ فائدہ نہیں ہے جو بنیاد آج کی

    گالی دی مجھ کو پیار سے میں شاد ہو گیا

    یہ زور چیز آپ نے امداد آج کی

    کیا کیا خیال دل میں گزرتے ہیں ہے غضب

    کیوں تو نے دیر قتل میں جلاد آج کی

    جس بات کا قلق مجھے اک عمر تھا رہا

    افسوسؔ تو نے پھر وہی ارشاد آج کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے