Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا جانئے کیا عشق کا معیار کہے ہے

شاعر فتح پوری

کیا جانئے کیا عشق کا معیار کہے ہے

شاعر فتح پوری

MORE BYشاعر فتح پوری

    کیا جانئے کیا عشق کا معیار کہے ہے

    سجدے کو بھی توہین در یار کہے ہے

    کیا بات یہ اے عقل کے بیمار کہے ہے

    غم ایسے حسیں پھول کو تو خار کہے

    جس بات کو کہتے ہوئے ڈرتا ہے زمانہ

    وہ میرے سوا کون سر دار کہے ہے

    اے جوش جنوں تو ہی قدم اپنے بڑھا دے

    یہ عقل تو ہر راہ کو دشوار کہے ہے

    وہ زیست جسے دل کی جراحت کا ہے احساس

    ہر سانس کو چلتی ہوئی تلوار کہے ہے

    بے کار سہی آنکھ سے ٹپکا ہوا آنسو

    انمول اسے میرا خریدار کہے ہے

    کون ایسا ہے واعظ جو گناہوں سے بچا ہو

    کیوں بادہ پرستوں کو گنہ گار کہے ہے

    اس بزم میں جو بھی نظر آتا ہے وہ بے خود

    یہ ہوش کہاں کیا نگہ یار کہے ہے

    فرصت ہو تو غم خانے میں آکر کبھی سن لو

    شاعرؔ کا فسانہ در و دیوار کہے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے