کیا جانوں کیوں بیٹھے بیٹھے دل ایسا بھر آئے ہے
کیا جانوں کیوں بیٹھے بیٹھے دل ایسا بھر آئے ہے
سوکھا ساگر ان آنکھوں کا پانی سے بھر جائے ہے
بھول چکا ہوں تجھ کو لیکن یاد تری آ جائے ہے
ہوک اٹھے ہے دل میں ایسی تیر جگر سے جائے ہے
رت بھیگی آکاش گلابی نرم ہوا برکھا کی سانجھ
بول کے میٹھے بول کوئلیا من میرا تڑپائے ہے
پریت ہے سچ مچ چوٹ جگر کی اور بہت ہی گہری چوٹ
سانس بنی ہے آرا دل کا آنسو آگ لگائے ہے
چن چن کلیاں رنگ چرا کر سیج بنی ارمانوں کی
ہائے مگر وہ دن نہ آئے پھول سا دل مرجھائے ہے
یاس نگر میں کیونکر بہلے آس بھرا یہ من میرا
جب بھی چمکیں آس کی کرنیں یاس کا بادل چھائے ہے
لوٹ لی جگ نے ہونٹ کی مایہ راگ و رنگ بھی چھین لیا
چاند ہنسے یا تارے چمکیں کچھ نہ دل کو بھائے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.