کیا کہیں پوچھ مت کہیں ہیں ہم
تو جہاں ہے غرض وہیں ہیں ہم
کیا کہیں اپنا ہم نشیب و فراز
آسماں گاہ گہ زمیں ہیں ہم
وہم میں اپنے تھے بہت کچھ لیک
خوب دیکھا تو کچھ نہیں ہیں ہم
ہم کو ناکارہ جان مت لے لے
تیرے ہی نام کے نگیں ہیں ہم
میں جو پوچھا کہاں ہو تم تو کہا
تجھ کو کیا کام ہے کہیں ہیں ہم
اپنے عقدے کسی طرح نہ کھلے
کس دل آزار کی جبیں ہیں ہم
ہم نہ تیر شہاب ہیں نہ سموم
نالہ و آہ آتشیں ہیں ہم
بود و نابود میں غرض اپنے
جس طرح سے کہ ہم نشیں ہیں ہم
کیا کہیں پوچھ مت بقول ضیاؔ
ایک دم ہیں سو واپسیں ہیں ہم
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.