کیا کہیں تم سے بود و باش اپنی
کام ہی کیا وہی تلاش اپنی
کوئی دم ایسی زندگی بھی کریں
اپنا سینہ ہو اور خراش اپنی
اپنے ہی تیشۂ ندامت سے
ذات ہے اب تو پاش پاش اپنی
ہے لبوں پر نفس زنی کی دکاں
یاوہ گوئی ہے بس معاش اپنی
تیری صورت پہ ہوں نثار پہ اب
اور صورت کوئی تراش اپنی
جسم و جاں کو تو بیچ ہی ڈالا
اب مجھے بیچنی ہے لاش اپنی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.