Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہیں یارو کیا کیا ہم پر عشق خرابی لایا ہے

شہاب اشرف

کیا کہیں یارو کیا کیا ہم پر عشق خرابی لایا ہے

شہاب اشرف

MORE BYشہاب اشرف

    کیا کہیں یارو کیا کیا ہم پر عشق خرابی لایا ہے

    آنکھ سے لے کر دل تک جیسے اک دھندلکا چھایا ہے

    جیسے دھنک آکاش پہ نکلے بادل کے چھٹ جانے پر

    یوں ہی تیرے غم میں رو کر وقت سہانا آیا ہے

    میری بات نہ سننے والے پوچھ اس سے تو حال مرا

    آنسو ایک فسانہ بن کے پلکوں پر تھرایا ہے

    بیت گئی ہے دل پہ قیامت لب پہ شکایت لا نہ سکے

    آپ کو کیا معلوم کہ ہم نے جان کے دھوکا کھایا ہے

    میری غزل کے آئینے میں دیکھ کے اپنا رنگ جمال

    کس کس ناز سے سر کو جھکا کر کیا کیا وہ شرمایا ہے

    رات حسینوں کے جمگھٹ میں کیا کیا ناز کے پھول کھلے

    ساز طرب کی چھیڑ سے لیکن اور بھی دل گھبرایا ہے

    راہ سے تیری ہٹ جانے کا جب بھی ہم نے عہد کیا

    اک اک نقش قدم نے اٹھ کر پہروں ہمیں سمجھایا ہے

    شاید اب کے بار تو ان سے صلح نہ ہو اس جنگ کے بعد

    اب کے اپنے آپ کو ہم نے سنجیدہ سا پایا ہے

    ایسی کیا تھی تجھ سے شکایت ایسا کیا تھا تجھ سے ملال

    آج تری ادنیٰ سی عنایت دیکھ کے دل بھر آیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے