Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہئے کاٹی ہجر کی کیونکر تمام رات

سید امیر حسن بدر

کیا کہئے کاٹی ہجر کی کیونکر تمام رات

سید امیر حسن بدر

MORE BYسید امیر حسن بدر

    کیا کہئے کاٹی ہجر کی کیونکر تمام رات

    آہ جگر گداز تھی لب پر تمام رات

    آیا نہ کرکے وعدہ جو دلبر تمام رات

    بیتاب دل تھا جان تھی مضطر تمام رات

    وہ محو خواب ناز جو بالائے بام تھے

    نکلا نہ شرم سے مہ انور تمام رات

    آرائشوں کا شوق یہی ہے تو آ چکے

    بنتی رہے گی زلف معنبر تمام رات

    سونے دیا نہ اس بت غفلت شعار کو

    افسانہ درد دل کا سنا کر تمام رات

    بیداریاں نہ پوچھئے ہم خفتہ بخت کی

    کاٹی ہے یوں ہی جاگ کے اکثر تمام رات

    ٹھنکا نہ ان کا ماتھا نہ چونکے وہ نیند سے

    در پر پٹکتا رہ گیا میں سر تمام رات

    آنکھوں میں میں نے صبح شب انتظار کی

    گنتا رہا ہوں بیٹھ کے اختر تمام رات

    مژگاں کی یاد تھی جو شب ہجر یار میں

    چبھتا رہا ہے سینہ میں نشتر تمام رات

    بیتاب کر رہی ہیں تری بے قراریاں

    تڑپا کرے گا کیا دل مضطر تمام رات

    اللہ رے ضعف اف ری غشی ہجر یار میں

    مردہ سا تھا پڑا سر بستر تمام رات

    گیسو کی یاد اور شب تار ہجر کی

    کالی بلا سوار تھی سر پر تمام رات

    سرمہ لگا رہا ہے فسوں ساز آنکھ میں

    جادو جگائے گا وہ فسوں گر تمام رات

    بھر دیں ہیں ہجر یار نے رگ رگ میں بجلیاں

    تڑپوں نہ شکل برق میں کیونکر تمام رات

    تھی یاد میں جو ساقیٔ کوثر کی چشم مست

    پیتا رہا ہوں بادۂ اطہر تمام رات

    سجدہ میں شکر کا کروں اے بدرؔ وقت صبح

    دولت جو وصل کی ہو میسر تمام رات

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے