کیا کہنا تھا بھول گئی میں آنکھوں کی اس جل تھل میں
کیا کہنا تھا بھول گئی میں آنکھوں کی اس جل تھل میں
اب کے ملنے جاؤں گی میں گرہ لگا کر آنچل میں
جب تک اس کا شہر دکھا دیکھا ریل کی کھڑکی سے
بعد حزیں پھر بیٹھ کے میں نے یاد نچوڑیں آنچل میں
دور تلک ہے دھواں دھواں سا دشا دکھے نا کوئی ڈگر
جیسے آگ سلگتی کوئی چھوڑ گیا ہو جنگل میں
شام ڈھلے تک جسے اکیرا بیٹھ کے میں نے ساحل پر
رات گئے وہی چہرہ دیکھا میں نے امنڈتے بادل میں
نا آہٹ نا کوئی دستک نا الہام کوئی تاراؔ
جانے کب وہ آن بسا تھا من بیراگی پاگل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.