Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہوں کیسے کرشمے دیکھے

افضل صفی

کیا کہوں کیسے کرشمے دیکھے

افضل صفی

MORE BYافضل صفی

    کیا کہوں کیسے کرشمے دیکھے

    میں نے آواز کے سائے دیکھے

    میری ہجرت ہی نہ لکھی ہو کہیں

    میں نے خوابوں میں پرندے دیکھے

    تیری آنکھوں میں تھے جگنو رقصاں

    اپنی پلکوں پہ ستارے دیکھے

    میں نے جاتے ہوئے دیکھا تجھ کو

    تجھ کو تکتے ہوئے رستے دیکھے

    جن کی پلکوں پہ صحیفے اتریں

    میں نے کچھ ایسے بھی چہرے دیکھے

    وصل والوں کی اذیت دیکھی

    ہجر والوں کے سلیقے دیکھے

    مسکراہٹ نہیں دیکھی میری

    تو نے بس پاؤں میں چھالے دیکھے

    جس نے ماتھے پہ رکھی ہوں آنکھیں

    وہ کوئی آدمی کیسے دیکھے

    جس نے دیکھا نہ ہو درویش صفیؔ

    وہ مرے گھر کبھی آئے دیکھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے