Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہوں خاموش دریا سے میں پانی کے لیے

احمد محفوظ

کیا کہوں خاموش دریا سے میں پانی کے لیے

احمد محفوظ

MORE BYاحمد محفوظ

    کیا کہوں خاموش دریا سے میں پانی کے لیے

    موج ہی راضی نہیں کوئی روانی کے لیے

    لگ گئے رنگ ہنر سب ایک ہی تصویر میں

    پھر کوئی صورت نہ نکلی نقش ثانی کے لیے

    سوچتا ہوں میں بھی دیکھوں دل کے آئینے میں اب

    کتنی گنجائش ہے عکس کامرانی کے لیے

    کوئی گر پوچھے تو کیا بتلائیے جاتے ہوئے

    ہم نے تو کچھ بھی نہیں چھوڑا نشانی کے لیے

    سامنے اس شعلہ رو کے جل سکے کس کا چراغ

    چاند سورج بھی ہیں جس کی پاسبانی کے لیے

    مأخذ :
    • کتاب : غبار حیرانی (Pg. 47)
    • Author : احمد محفوظ
    • مطبع : ایم۔آر پبلی کیشنز (2022)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے