کیا کہوں کس سے کہوں کہنے کا کچھ حاصل نہیں
کیا کہوں کس سے کہوں کہنے کا کچھ حاصل نہیں
انوارالحق احمر لکھنوی
MORE BYانوارالحق احمر لکھنوی
کیا کہوں کس سے کہوں کہنے کا کچھ حاصل نہیں
جب سے دیکھا ہے انہیں قابو میں میرا دل نہیں
لطف کیا پینے کا آئے گا بھلا اے مے کشو
مے تو ہے موجود لیکن ساقئ محفل نہیں
تیرے آنے سے وہ کیا محفوظ ہو اے فصل گل
جس کو دنیا میں میسر ہی سکون دل نہیں
میری گردن پر چھری یہ کہہ کر اس نے پھیر دی
مجرم الفت کبھی بھی رحم کے قابل نہیں
میں نے کس کس سے نہیں پوچھا پتا تیرا اے دوست
عمر بھر ڈھونڈا مگر مجھ کو ملی منزل نہیں
حور جنت کی تمنا دل میں رکھتے ہیں مگر
شیخ جی کا قول ہے الفت کا میں قائل نہیں
جتنا تم چاہو کرو ظلم و ستم مجھ پر مگر
منحرف ہو جائے تم سے ایسا میرا دل نہیں
مجھ کو بھی ساغر ملے اے ساقیٔ رنگین ادا
مجھ پہ بھی چشم کرم ہو کیا میں اس قابل نہیں
بھولنے والے فقط اتنا بتانا ہے تجھے
تیرا احمرؔ یاد سے تیری کبھی غافل نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.