کیا کروں اے خدا نہیں جاتا
کیا کروں اے خدا نہیں جاتا
دل سے وہ بے وفا نہیں جاتا
ایک لمحہ سکون بھی دے دے
درد ہر پل سہا نہیں جاتا
مالکہ تجھ سے ایک شکوہ ہے
ویسے مجھ سے کیا نہیں جاتا
مسئلہ یہ ہے اس کے گاؤں کو
دوسرا راستہ نہیں جاتا
آ بھی جائے ہوا کا جھونکا گر
سب دیے تو بجھا نہیں جاتا
ہو سکے تو پلٹ کے آ جاؤ
اب اکیلے رہا نہیں جاتا
یاد رکھنا یہ جو محبت ہے
اس سفر میں رکا نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.