کیا کشش اللہ رے دنیائے آب و گل میں ہے
کیا کشش اللہ رے دنیائے آب و گل میں ہے
تا ابد جینے کی خواہش ہر بشر کے دل میں ہے
بیت جائے کیا خدا جانے جہان شوق پر
وہ تو کہیے لیلائے حسن ازل محمل میں ہے
کچھ ہمیں پہچانتے ہیں روئے تاباں کو ترے
ذکر تیرے حسن کا کہنے کو ہر محفل میں ہے
کاش یہ کھل جائے تجھ پر اے اسیر آب و گل
اک سرور بے کراں تسخیر آب و گل میں ہے
کوئی محرم ہی نہیں جب راز ہائے عشق کا
ہم کسی کو کیا بتائیں کیا ہمارے دل میں ہے
عشق نے طے کر لئے ہفت آسماں مدت ہوئی
عقل ناداں گم ابھی تک جادۂ منزل میں ہے
رہزن ہوش و خرد ہے یہ جہان رنگ و بو
خود سے بیگانہ ہے صابرؔ جو بھی اس محفل میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.