کیا خاک کہوں مطلب دل دار کے آگے
کیا خاک کہوں مطلب دل دار کے آگے
سو اور سنائے گا وہ اغیار کے آگے
بولا تھا جو آغاز محبت میں بڑا بول
آیا وہی آخر دل بیمار کے آگے
روکا ہی کیا ضبط محبت سر محفل
سر جھک ہی گیا اس بت عیار کے آگے
پیدا نہیں دنیا میں دوائے مرض عشق
کیا لوگ نہ ہوتے تھے اس آزار کے آگے
فریادئ بیداد جفا جان کے مجھ کو
محشر میں وہ چلتے ہوئے للکار کے آگے
مرتا ہے کسی اور پہ اب غیر سنا ہے
بولوں گا کبھی جھوٹ نہ سرکار کے آگے
آ جائے نسیمؔ اس کو ترحم تو عجب کیا
چل لے تو چلیں تجھ کو ترے یار کے آگے
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 157)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.