Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خبر کب سے پیاسا تھا صحرا

عابد عالمی

کیا خبر کب سے پیاسا تھا صحرا

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    کیا خبر کب سے پیاسا تھا صحرا

    سارے دریا کو پی گیا صحرا

    لوگ پگڈنڈیوں میں کھوئے رہے

    مجھ کو رستہ دکھا گیا صحرا

    دھوپ نے کیا کیا سلوک اس سے

    جیسے دھرتی پہ بوجھ تھا صحرا

    بڑھتی آتی تھی موج دریا کی

    میں نے گھر میں بلا لیا صحرا

    جانے کس شخص کا مقدر ہے

    دھوپ میں تپتا بے صدا صحرا

    کھو کے اپنا وجود اندھیرے میں

    رات کتنا اداس تھا صحرا

    ذہن کو وادیاں اٹھاتے پھریں

    آنکھ میں آ کے بس گیا صحرا

    میرے قدموں کو چومنے کے لئے

    رستے رستے سے جا ملا صحرا

    میں سمندر کو گھر میں لے آیا

    میرے در پر پڑا رہا صحرا

    میرا اس میں بکھرنا تھا عابدؔ

    پھر مجھے ڈھونڈھتا پھرا صحرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے