Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خبر تھی آتشیں آب و ہوا ہو جاؤں گا

شین کاف نظام

کیا خبر تھی آتشیں آب و ہوا ہو جاؤں گا

شین کاف نظام

MORE BYشین کاف نظام

    کیا خبر تھی آتشیں آب و ہوا ہو جاؤں گا

    خاک و خوں کا مستقل میں سلسلہ ہو جاؤں گا

    ابتدا ہوں آپ اپنی انتہا ہو جاؤں گا

    بارشوں کا قرب پا کر پھر ہرا ہو جاؤں گا

    جھاڑیوں کی انگلیاں لپکیں گی گردن کی طرف

    پہلی شب کے آخری پل کی دعا ہو جاؤں گا

    آسماں کی سمت اٹھیں گے بگولے اور میں

    رفتہ رفتہ اک مقام گمشدہ ہو جاؤں گا

    چلچلاتی دھوپ میں اپنا سراپا دیکھ کر

    رات کی تنہائیوں کا وسوسہ ہو جاؤں گا

    کچھ نہ کچھ کھوتا چلا جاؤں گا اک اک موڑ پر

    اور پھر میں ایک دن تیرا کہا ہو جاؤں گا

    کھردرے اور کھوکھلے برگد کا بازو تھام کر

    صبح سیمیں کا مآل طے شدہ ہو جاؤں گا

    جب کوئی جھکنے لگے گا شام کی دہلیز پر

    گنبد موہوم کا میں مبتنیٰ ہو جاؤں گا

    پھڑپھڑاتے دیکھ کر تاروں میں کفتر کو نظامؔ

    انگلیوں کی الجھنوں میں مبتلا ہو جاؤں گا

    مأخذ :
    • کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 68)
    • Author : Sheen Kaaf Nizam
    • مطبع : Vagdevi Publication (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے