Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خبر تھی عشق میں ایسا بھی اک دور آئے ہے

کیف مرادآبادی

کیا خبر تھی عشق میں ایسا بھی اک دور آئے ہے

کیف مرادآبادی

MORE BYکیف مرادآبادی

    کیا خبر تھی عشق میں ایسا بھی اک دور آئے ہے

    بات کیسی سانس لیتا ہوں تو جی گھبرائے ہے

    رحم کر جذب محبت یہ ستم کیوں ڈھائے ہے

    حسن اور بیتاب و حیراں کس سے دیکھا جائے ہے

    یوں تو ان کی یاد سے ملتی ہے تسکین حیات

    اور جب تڑپائے ہے ظالم بہت تڑپائے ہے

    خشک آنکھیں مسکراتے ہونٹ چہرہ مطمئن

    یوں بھی اکثر داستان غم سنائی جائے ہے

    اور تو کیا زندگی کا ہوش تک چھوڑا نہیں

    لوٹنے والے کہیں ایسے بھی لوٹا جائے ہے

    رنگ گلشن دیکھنے والے کبھی یہ بھی تو دیکھ

    ننھی ننھی پتیوں میں کون رس دوڑائے ہے

    عشق کے مارے ہوئے دنیا کو دیکھیں بھی تو کیا

    جب نظر اٹھتی ہے کوئی سامنے آ جائے ہے

    حسن چھپتا پھر رہا ہے مختلف پردوں میں کیفؔ

    عشق کی ظالم نظر کے سامنے کون آئے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے