کیا خبر تھی کوئی رسوائے جہاں ہو جائے گا
کیا خبر تھی کوئی رسوائے جہاں ہو جائے گا
کچھ نہ کہنا بھی مرا حسن بیاں ہو جائے گا
اپنے دیوانے کا تم جوش جنوں بڑھنے تو دو
آستیں دامن گریباں دھجیاں ہو جائے گا
عاشق جانباز ہیں ہم منہ نہ موڑیں گے کبھی
تم کماں سے تیر چھوڑو امتحاں ہو جائے گا
ٹوٹی پھوٹی قبر بھی کر دو برابر شوق سے
یہ بھی اپنی بے نشانی کا نشاں ہو جائے گا
شادیانے بج رہے ہیں آج جس جا نازؔ کل
دم زدن میں دیکھ لینا کیا سماں ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.