کیا خبر تھی یک بیک محشر بپا ہو جائے گا
کیا خبر تھی یک بیک محشر بپا ہو جائے گا
وہ ذرا سی بات پر اتنا خفا ہو جائے گا
دوست ہے ناراض ہے وہ کوئی دشمن تو نہیں
میں جو بولوں گا تو خود ہی بولنا ہو جائے گا
کیا ہوا گر اجنبی کی طرح پھرتا ہوں میں آج
کل مجھے یہ شہر خود پہچانتا ہو جائے گا
صبح تک اخبار کچھ بھوکے تو رہ سکتے نہیں
رات تو ہونے دو کوئی حادثہ ہو جائے گا
چھانٹ دے جلاد تو قطرے ہمارے خون کے
اور بھی کچھ رنگ مقتل خوش نما ہو جائے گا
فکر مستقبل سے کیوں مر مر کے جیتا ہے عزیزؔ
ہونے والا ہے جو قسمت کا لکھا ہو جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.