Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خبر تھی یوں مجھے یہ آسماں لکھ جائے گا

خالد رحیم

کیا خبر تھی یوں مجھے یہ آسماں لکھ جائے گا

خالد رحیم

MORE BYخالد رحیم

    کیا خبر تھی یوں مجھے یہ آسماں لکھ جائے گا

    وقت کے اوراق پر حرف زیاں لکھ جائے گا

    تیرگی کی وسعتیں اپنی جگہ محفوظ ہیں

    وہ ستاروں کے سفر کو کہکشاں لکھ جائے گا

    کاغذی پھولوں کو لے کر یوں قطاروں میں نہ رکھ

    سر پھرا کوئی مورخ گلستاں لکھ جائے گا

    سیل غم آئے گا چپکے سے مٹانے کے لئے

    ریگ ساحل پر وہ جب نام و نشاں لکھ جائے گا

    اپنے اندر کے خلا میں گم ہوا جاتا ہے وہ

    اب مکاں کو بھی کسی دن لا مکاں لکھ جائے گا

    دور تک بکھری پڑی ہیں ساعتوں کی کرچیاں

    اب وہ شاید وقت کو نا مہرباں لکھ جائے گا

    کیوں مٹاتی پھر رہی ہے گردش ایام تو

    لکھنے والا مجھ کو حرف جاوداں لکھ جائے گا

    کہہ رہا ہوں میں بھی اپنی زندگی کے واقعات

    لکھتے لکھتے وہ بھی اپنی داستاں لکھ جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے