Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کھوجتے ہیں مجھ میں سر شام ہی چراغ

علی رضا بلوچ

کیا کھوجتے ہیں مجھ میں سر شام ہی چراغ

علی رضا بلوچ

MORE BYعلی رضا بلوچ

    کیا کھوجتے ہیں مجھ میں سر شام ہی چراغ

    کیوں دیکھتے ہیں باندھے مجھے ٹکٹکی چراغ

    جیسے کسی کو روشنی مطلوب ہی نہیں

    بے فکر ہو کے سوئے پڑے ہیں سبھی چراغ

    قطعاً جو ایک پل بھی جلے ہی نہ تھے کبھی

    الزام دھر رہے ہیں ہوا پر وہی چراغ

    دونوں بنے ہیں مٹی سے پھر ایسا کیوں نہیں

    یعنی چراغ آدمی اور آدمی چراغ

    موجود ہوں میں پھر بھی ضرورت نہیں مری

    گویا کہ بن گئی ہے مری زندگی چراغ

    اس خوفناک آندھی کا جب تک پتہ چلا

    تب تک ہمارے ہاتھوں سے وہ لے اڑی چراغ

    یوں ڈر رہے ہو اس کو جلانے سے تم علیؔ

    جیسے کہ یہ ہو دنیا کا اک آخری چراغ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے