کیا خوشی ہوتی ہے جس دم گھر مرے وہ آئے ہے
کیا خوشی ہوتی ہے جس دم گھر مرے وہ آئے ہے
بڑھتے بڑھتے آسماں سے سر مرا لگ جائے ہے
چارہ گر لے لے کے مرہم کس لیے تو آئے ہے
جب تلک پھرتے ہیں اس میں زخم دل بھر جائے ہے
ایک دو نالوں ہی میں تو اے فلک گھبرا گیا
اس کے دل کو دیکھ جو رہتا مرے ہم سایے ہے
ایک دھم دھم کی صدا آتی ہے کانوں میں بڑی
آج پھر دیوانہ تیرا سر کہیں ٹکرائے ہے
اے خضر میخانے میں عارفؔ کا کب تک انتظار
یاں چلے آتے ہیں جب دل ان کا ٹک لہرائے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.