Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا خوب ہے جنت کا تماشا مرے آگے

ٹی این راز

کیا خوب ہے جنت کا تماشا مرے آگے

ٹی این راز

MORE BYٹی این راز

    کیا خوب ہے جنت کا تماشا مرے آگے

    بیوی کو برا کہتا ہے سالا مرے آگے

    چٹخارے لیا کرتا ہوں اکثر میں غموں میں

    دنیا ہے یہ چینی کا بتاشا مرے آگے

    ہونٹوں پہ لپ اسٹک جو لگی تھی نہ چھٹی وہ

    کمرے میں تھا اک دھندلا سا شیشہ مرے آگے

    میں گندی سی گلیوں میں انہیں ڈھونڈ ہی لوں گا

    گائیڈ جو چلے ساتھ میں سیدھا مرے آگے

    ناٹک میں ذرا میل سے فی میل بنا تھا

    چوٹی میرے پیچھے تھی تو لہنگا مرے آگے

    پاپڑ تو سبھی چھوٹے بڑے بیل چکا ہوں

    کونین کا بس رہ گیا دھندا مرے آگے

    سب رقص مری آنکھوں کو لگنے لگے پھیکے

    ہیجڑوں نے لگایا تھا جو ٹھمکا مرے آگے

    سانڈوں کی لڑائی میں پریشان سبھی تھے

    کتا مرے پیچھے تھا تو بھینسا مرے آگے

    کل ارتھی کے نیچے سے پڑا مجھ کو گزرنا

    کھڈا مرے پیچھے تھا تو کھمبا مرے آگے

    میں جب سے بنا قوم کی تقدیر کا رہبر

    رہتا ہے پولیس والوں کا دستہ مرے آگے

    غربت ہے نہ آہوں میں دھواں ہے نہ صدا ہے

    بیڑی ہے نہ سگریٹ ہے نہ حقہ مرے آگے

    آنکھیں مری بن جاتی ہیں رقاصۂ عالم

    آ جاتا ہے جب بھی ترا کولھا مرے آگے

    گھس جاتا ہوں پنڈت کے کبھی ملا کے گھر میں

    آتا ہے نظر جب کوئی دنگا مرے آگے

    استادی کے اس درجے میں میں آج ہوں فائز

    شیطان بھی بن جاتا ہے بونا مرے آگے

    چھنوائی میاں مجنوں کو جنگل کی بہت خاک

    ہر رازؔ اگل دیتی تھی لیلیٰ مرے آگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے