کیا کسی کی طلب نہیں ہوتی
کیا کسی کی طلب نہیں ہوتی
شاعری بے سبب نہیں ہوتی
جانے کس دھن میں بھاگے جاتے ہیں
جستجو جی میں کب نہیں ہوتی
با ادب دشمنی کو کیا روئیں
دوستی با ادب نہیں ہوتی
چاند اس وقت بھی تو ہوتا ہے
جب کسی گھر میں شب نہیں ہوتی
ہم نے دنیا میں کیا نہیں دیکھا
حشر کی فکر اب نہیں ہوتی
میکدے میں بھی کچھ نہ کچھ تو ہے
بھیڑ یوں ہی غضب نہیں ہوتی
کون سچا ہے کون جھوٹا ہے
یہ جرح ہم سے اب نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.