کیا کوئی زمانہ میں ستم گر نہیں ہوتا
کیا کوئی زمانہ میں ستم گر نہیں ہوتا
ہوتا ہے مگر آپ سے بڑھ کر نہیں ہوتا
سینے سے لگاتا ہے وہی اہل وفا کو
دل جس کا تمہاری طرح پتھر نہیں ہوتا
غم آپ کا ہے میرے لیے ایک خزانہ
ہر اک کو خزانہ یہ میسر نہیں ہوتا
جو سود و زیاں سوچ رہا ہو سر ساحل
وہ بحر محبت کا شناور نہیں ہوتا
ہم گردش دوراں کے ستائے ہوئے انساں
مر جاتے شوالوں کا جو وا در نہیں ہوتا
اس دور میں پروازؔ خدا تو ہے بڑی چیز
انساں کا بھی دیدار میسر نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.