کیا کچھ ملا نہ ہم کو محرومیٔ نظر سے
کیا کچھ ملا نہ ہم کو محرومیٔ نظر سے
کچھ داؤ مستند سے کچھ زخم معتبر سے
چھیڑو نہ ساز دل کا سہمی ہوئی نظر سے
بڑھتی ہے بے قراری تسکین مختصر سے
کتنی بدل گئی ہیں انسانیت کی قدریں
ہم زندگی کے ہاتھوں خود زندگی کو ترسے
کتنی بلند ہمت ہیں زندگی کی نظریں
ٹکرا رہی ہیں بڑھ کر اب وقت کی نظر سے
کام آئی اپنے اخترؔ دیوانگی خود اپنی
بچ بچ کے چل رہے ہیں ہر ایک کی نظر سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.