کیا کیا نہیں دعا کری رحمت نہیں ہوئی
کیا کیا نہیں دعا کری رحمت نہیں ہوئی
ایسی لگی تھی بعد دعا برکت نہیں ہوئی
اس نے معافی مانگ کے دھوکا وہی دیا
پر اس کی بے وفائی پہ حیرت نہیں ہوئی
ایسا رہا یہ سلسلہ دونوں کے عشق کا
وہ زندگی سے جا کے بھی رخصت نہیں ہوئی
وہ جا رہا تھا چھوڑ کے دیکھو مجھے مگر
اس کو بلانے کی کوئی چاہت نہیں ہوئی
پنجرے میں دل کے مر گیا امید کا سپن
سو پھر سے دل لگانے کی ہمت نہیں ہوئی
شہوت نے اس کو شہر میں ننگا ہی کر دیا
پر بے حیا کو تو ذرا ذلت نہیں ہوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.