کیا کیا صدائیں سنتے ہیں خالی مکاں سے ہم
کیا کیا صدائیں سنتے ہیں خالی مکاں سے ہم
بہتر تو یہ ہے بھاگ چلیں اب یہاں سے ہم
سرسبز وادیوں کی طرح محو خواب وہ
اور دھوپ میں جھلستے ہوئے سائباں سے ہم
وہ دور آسمان پہ چڑھتی پتنگ کی
اک ڈور تھے کہ ٹوٹ گئے درمیاں سے ہم
روحوں کا غول تھا کہ کھڑا چیختا رہا
باہر نکل کے جا نہ سکے جسم و جاں سے ہم
خواہش کی آگ تھی کہ جلاتی رہی ہمیں
تحلیل ہو گئے ہیں فضا میں دھواں سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.