کیا کیا ترے فراق میں یوں کر نہیں گیا
کیا کیا ترے فراق میں یوں کر نہیں گیا
لیکن حدود ذات کے باہر نہیں گیا
راہ وفا میں تیری تسلی کے باوجود
تنہا کٹے گی عمر یہی ڈر نہیں گیا
کہتا تھا مجھ سے جو کہ ستاروں سے مانگ بھر
پھرتا یہیں وہیں ہے فلک پر نہیں گیا
مجھ سے بچھڑ کے تیری بھی شہ رگ نہیں کٹی
تجھ سے بچھڑ کے میں بھی کوئی مر نہیں گیا
ضد تھی کہ تجھ سا ڈھونڈ کے لوٹوں گا گاؤں کو
اس جستجو میں آج بھی میں گھر نہیں گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.