Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا لیے جاتے ہو چپکے سے چھپا کر ہاتھ میں

منشی بنواری لال شعلہ

کیا لیے جاتے ہو چپکے سے چھپا کر ہاتھ میں

منشی بنواری لال شعلہ

MORE BYمنشی بنواری لال شعلہ

    کیا لیے جاتے ہو چپکے سے چھپا کر ہاتھ میں

    دل نہیں ہے گر تو کیا ہے بندہ پرور ہاتھ میں

    تل ہتھیلی کا ہے دانہ اور لکیریں دام ہیں

    طائر رنگ حنا آتا ہے اڑ کر ہاتھ میں

    جذبۂ دل نے جو گھبرایا پہن کر چل دئے

    ہاتھ کا پاؤں میں اور پاؤں کا زیور ہاتھ میں

    لے اڑا کیا اضطراب جستجوئے نامہ بر

    میں جو اچھلا آ گئے جبریل کے پر ہاتھ میں

    ہوں وہ دیوانہ ترا صحرا میں جس کی دھوم تھی

    دیکھ کر مجنوں اٹھا لیتا تھا پتھر ہاتھ میں

    کل کسی کا خون ہوگا شہر میں مشہور ہے

    شعلہؔ مہندی لگ رہی ہے آج گھر گھر ہاتھ میں

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 132)
    • Author : فرحت احساس
    • مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے