Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا لطف زندگی کا اٹھانے لگے ہیں لوگ

لطیف ادیبی

کیا لطف زندگی کا اٹھانے لگے ہیں لوگ

لطیف ادیبی

MORE BYلطیف ادیبی

    کیا لطف زندگی کا اٹھانے لگے ہیں لوگ

    دن میں بھی اب چراغ جلانے لگے ہیں لوگ

    آئینہ زندگی کو دکھانے لگے ہیں لوگ

    میری غزل کو سرقہ بتانے لگے ہیں لوگ

    ہر جا پہ ظرف اپنا دکھانے لگے ہیں لوگ

    چادر سے اپنی پاؤں بڑھانے لگے ہیں لوگ

    تاریخ نو نصاب میں آئی ہے اس طرح

    ماضی کے سارے نقش مٹانے لگے ہیں لوگ

    دیوانگی کی حد سے بھی آگے نکل گئے

    مرحوم کو خطوط لکھانے لگے ہیں لوگ

    امن و اماں کی پیدا ہو اس ملک میں فضا

    کیوں نفرتوں کے پیڑ اگانے لگے ہیں لوگ

    آئی نہ راس جب انہیں شہروں کی زندگی

    صحرا کی سمت دیکھیے جانے لگے ہیں لوگ

    اشعار میری غزلوں کے چھونے لگے ہیں دل

    اپنے دلوں میں مجھ کو بٹھانے لگے ہیں لوگ

    یہ بھی تو اے لطیفؔ سیاست کی دین ہے

    سر پر گدھوں کے سینگ اگانے لگے ہیں لوگ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے