کیا میں جگنو کو آفتاب کروں
کیا میں جگنو کو آفتاب کروں
یا چراغوں کا انتخاب کروں
دل یہ کہتا ہے انقلاب کروں
پیش اس کو میں اک گلاب کروں
وقت نے کیا نہیں دیا مجھ کو
بے سبب وقت کیوں خراب کروں
سر پٹک کر اب اس کے کوچے میں
اپنی تقدیر سے حساب کروں
میں کروں پھر کوئی سوال نیا
اور پھر اس کو لا جواب کروں
زندگی نے تو ہار مان ہی لی
کم سے کم موت کامیاب کروں
سب کے چہرے پہ ایک چہرہ ہے
کس کا چہرہ میں بے نقاب کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.