کیا مزا ہو جو کسی سے تجھے الفت ہو جائے
کیا مزا ہو جو کسی سے تجھے الفت ہو جائے
جی کڑھے فکر رہے میری سی حالت ہو جائے
تیرا بیمار دم نزع یہ مانگے تھا دعا
دیکھ لوں پھر اسے گر تھوڑی سی مہلت ہو جائے
جائیو مت تو صبا باغ سے زنداں کی طرف
مجھ کو ڈر ہے نہ اسیروں پہ قیامت ہو جائے
اے دل اک دن تو گزر کر طرف اہل قبور
تاکہ دیکھے سے انہوں کے تجھے عبرت ہو جائے
دیکھ تصویر کو مجنوں کی ہوسؔ رشک نہ کر
چاہئے عشق میں تیری بھی یہ صورت ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.