کیا میرا اختیار زمان و مکان پر
پہرے بٹھا دیئے ہیں کسی شے نے دھان پر
تجھ سے بچھڑ کے گھر کی طرف لوٹتے ہوئے
کیوں بستیوں کا وہم ہوا ہر چٹان پر
حسرت رہی کہ صورت آب رواں چلیں
کب سے مثال سنگ پڑے ہیں ڈھلان پر
تھی جن کی دسترس میں ہوا پا بہ گل ہوئے
اے مشت خاک زعم کہاں کا اڑان پر
ہاں آرزو تو دل میں کبھی سے ہے زخم کی
کیا اپنا اختیار کسی کی کمان پر
ڈھلنے لگی ہے شام مرے خاکداں کی خیر
شعلہ فشاں ہوئی ہے شفق آسمان پر
شاہدؔ تمام عمر پھرا در بدر مگر
دستک نہ دے سکا کبھی اپنے مکان پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.