کیا ملوں اس سے جو مجھ کو دیکھ کر لہجہ سجائے
کیا ملوں اس سے جو مجھ کو دیکھ کر لہجہ سجائے
ایسی ناقدری پہ تف جو خون کے آنسو رلائے
میرے لہجے کی لطافت پر خفا تو ہے مگر
جنگ جو الفاظ سے تیرے خدا مجھ کو سجائے
زندگانی کی سزا اس سرپھرے سے پوچھئے
دیو صورت سر پہ پھرتا ہے جو بار غم اٹھائے
ہائے وہ مفلس جوانی جو سسکتی ہی رہے
ہائے وہ کیسی تمنا عمر بھر جو بر نہ آئے
دیکھ کر انساں کی پستی دور حاضر میں کمالؔ
ہاتھ رکھ کر سینے پر ہم کر رہے ہیں ہائے ہائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.