کیا موڑ عجب آیا یہ رشتوں کے سفر میں
کیا موڑ عجب آیا یہ رشتوں کے سفر میں
میں خود سے جدا ہو گیا اس راہ گزر میں
میں نے ہی ابھارے ہیں خطوط اس کے بدن کے
اک نقطۂ موہوم ہوں میں جس کی نظر میں
بیٹھا پس دیوار میں یہ سوچ رہا ہوں
کب روزن دیوار بدل جاتا ہے در میں
گم کثرت افراد میں ہو جاتے ہیں چہرے
انسان کی پہچان ہو کس طرح نگر میں
آئی نہ سہارے کو اک آواز شناسا
میں ڈوب گیا اپنی صداؤں کے بھنور میں
مسرور ہوں یوں ترک جہاں کر کے میں کیفیؔ
دنیا ہی سمٹ آئی ہے گویا مرے گھر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.