کیا نظر آئے گا ناظر میرے
زخم غائب ہیں بظاہر میرے
پھر مجھے دوست ملے پتھر کے
آئنے ٹوٹ گئے پھر میرے
ان میں کس کو نظر انداز کروں
سامنے ہیں جو مناظر میرے
دشمنوں سے مجھے پہچان ملی
کام آئے وہی آخر میرے
عشق کی راہ میں خطرے ہیں بہت
سوچ لینا یہ مسافر میرے
درد سینہ میں جو پوشیدہ تھے
اشک وہ کر گئے ظاہر میرے
لکھنے بیٹھا ہے کہانی میری
تھک نہ جائے تو محرر میرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.