کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی
کیا نگاہوں نے کوئی خواب سجایا نہ کبھی
کیا کسی کو بھی قریب اپنے بلایا نہ کبھی
آتے رہنے کے لئے شکریہ اے یاد کہ دوست
میں ہی مجرم ہوں تری یاد میں آیا نہ کبھی
اس کی البم میں تو تصویر مری ہے موجود
اس نے تصویر کو سینے سے لگایا نہ کبھی
میں تجھے کیسے بتا دیتا دل ناز کا حال
حال دل میں نے تو خود کو بھی بتایا نہ کبھی
دل چرا کر مرا کہتا ہے مجھے چور یہ اب
خود ہی چوری ہوا اس نے تو چرایا نہ کبھی
قہقہے اوروں کی خوشیوں میں رہے ہیں شامل
میرے حالات نے خود مجھ کو ہنسایا نہ کبھی
میں نے اوروں سے سنا ہے کہ نسیم آتی ہے
کیوں مجھے وقت سحر اس نے جگایا نہ کبھی
تیری جاویدؔ یہ عادت ہے خدا کو بھی پسند
تو نے نظروں سے کسی کو بھی گرایا نہ کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.