کیا پتہ کیا تھا ادھر اور کیا نہ تھا
کیا پتہ کیا تھا ادھر اور کیا نہ تھا
قد مرا دیوار سے اونچا نہ تھا
ذہن مردہ جسم بے حس بے لباس
میں نے وہ دیکھا ہے جو دیکھا نہ تھا
بھاگتا پھرتا ہوں اپنے آپ سے
ایسا بھی ہوگا کبھی سوچا نہ تھا
ملگجے بگڑے سے چہرے ہر طرف
زندگی پہلے تجھے دیکھا نہ تھا
مسئلے کچھ لکھ گیا دیوار پر
ایک دیوانہ جو دیوانہ نہ تھا
اس کی لاکھوں میں یہی پہچان تھی
قبر پر اس کی کوئی کتبہ نہ تھا
جس نے جو مانگا اسے وہ دے دیا
اے خدا کیا میں ترا بندہ نہ تھا
- کتاب : Aabnaai (Pg. 106)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.