کیا پتہ تھا ایک دن ہم بے ہنر ہو جائیں گے
کیا پتہ تھا ایک دن ہم بے ہنر ہو جائیں گے
غم کے طوفاں ہم پہ حاوی اس قدر ہو جائیں گے
جو تصور میں مرے دن رات کرتے ہیں طواف
رب نے چاہا تو وہ میرے ہم سفر ہو جائیں گے
مشکلوں کا آفتوں کا ڈر نہیں کوئی مجھے
مرحلے ماں کی دعاؤں سے تو سر ہو جائیں گے
آج غم ہے کل خوشی کے دن بھی آئیں گے ضرور
مشکلوں کے لمحے یوں تو مختصر ہو جائیں گے
کاروائی جب کرو گے نیک لوگوں کے خلاف
دیکھ لینا سارے حربے بے اثر ہو جائیں گے
وہ بہت ہی خوش ہوئے تھے چھوڑ کر تنہا ہمیں
یہ گماں تھا ان کو اب ہم در بدر ہو جائیں گے
آپ کہتے ہو سکھائیں شعر کے ان کو رموز
وہ اگر چھا جائیں گے ہم بے اثر ہو جائیں گے
شکر رب کرتا رہے گا لمحہ لمحہ ارسلانؔ
آپ قسمت سے کبھی میرے اگر ہو جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.