کیا پوچھتے ہو مجھ کو محبت میں کیا ملا
کیا پوچھتے ہو مجھ کو محبت میں کیا ملا
دونوں جہاں کا درد بہ نام خدا ملا
شاید یہی ہے حاصل پایان آرزو
اپنا پتہ نہیں ہے جو ان کا پتا ملا
افسانۂ حیات کی تکمیل ہو گئی
جب ان کے سلسلے سے مرا سلسلہ ملا
جب سے نہیں وہ نغمہ زن ساز زندگی
اک ایک تار دل کا مجھے بے صدا ملا
تم کیا ملے مژہ کے ضیا بار کو بہ کو
پردے میں شب کے صبح کا روئے صفا ملا
ہر آرزو کی ایک وہی جان آرزو
ہر مدعا کا ایک وہی مدعا ملا
وجہ دوام فطرت غم ہی نہیں فقط
دل بھی ازل طراز ابد آشنا ملا
کیسی بہار موجۂ کیف و نشاط کیا
پہلوئے گل نہ دامن باد صبا ملا
جنت چمک چمک اٹھی رنگ و جمال کی
کس گل کی آرزو کا شرف اے رضاؔ ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.