کیا قیامت ہے بتوں کی بزم میں جانے کا حظ
کیا قیامت ہے بتوں کی بزم میں جانے کا حظ
ہم کو خدمت کا انہوں کو کام فرمانے کا حظ
وصل میں بھی درد مندوں کو نہیں راحت نصیب
دیکھ لیجے شمع کے ملنے سے پروانے کا حظ
اس طرف گل ٹوٹتا ہے اس طرف بلبل کا دل
کیا رہا گلچیں کے ہاتھوں باغ میں جانے کا حظ
جی نکلتا ہے مرا اس پر کہ کب آئے گا ہاتھ
یار کے پاؤں پہ سر کو رکھ کے مر جانے کا حظ
بوجھتا ہے خوب کیفیت نظارے کی یقیںؔ
اس نگاہ مست سے لیتا ہے میخانے کا حظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.