کیا قیامت کا ہے بازار ترے کوچے میں
کیا قیامت کا ہے بازار ترے کوچے میں
بکنے آتے ہیں خریدار ترے کوچے میں
تو وہ عیسیٰ ہے کہ اے نبض شناس کونین
ابن مریم بھی ہے بیمار ترے کوچے میں
اذن دیدار تو ہے عام مگر کیا کہیے
چشم بینا بھی ہے بے کار ترے کوچے میں
جس نے دیکھا ہو نظر بھر کے ترا حسن تمام
کوئی ایسا بھی ہے اے یار ترے کوچے میں
آرزوؔ سا کبھی دیکھا ہے کوئی کافر عشق
یوں تو ہیں سیکڑوں دیں دار ترے کوچے میں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 241)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.